Thebooksplatform
Tarajum Ke Mubahis
Tarajum Ke Mubahis
Couldn't load pickup availability
عربی زبان میں لفظ ترجمہ کا مطلب بیان اور وضاحت کرنا ہے۔اصطلاح میں دوسری زبان کے کلام کی تعبیر اپنی زبان میں کرنا ترجمہ کہلاتا ہے۔اس طرح ترجمہ قرآن سے مراددوسری زبان سے قرآن کے عربی کلمات کی تعبیر کو واضح کرنا ہے۔ترجمہ ایک فن ہے اور اس کے اصول وضوابط پوری طرح منضبط شکل میں موجود ہیں اگرچہ اچھے کے حوالے سے ماہرین کے درمیان اختلاف موجود ہے لیکن اس کے باوجود موٹی موٹی باتوں پر کم وبیش اتفاق پایا جاتا ہے اصل متن اور ترجمہ شدہ متن ایک دوسرے سے کتنے قریب ہیں اور کتنا دو ر اس سے ہی ترجمہ کے اچھے ہونے یا خراب ہونے کا تعین کیا جاتا ہے ۔ علمی متن کے ترجمے اور ادبی متن کے ترجمے میں بھی فرق کیا جاتا ہے جہاں تک علمی اور سائنسی متون کے ترجمے کا تعلق ہے تو اس میں چونکہ دونوں متون کی زبان سادہ رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے اس لیے ترجمہ شدہ متن اصل کے جنتا قریب ہوگا اتنا ہی اعلیٰ کام ہے علمی متون میں چونکہ بہت سی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں اس لیے ان کے ترجمے میں اختلاف موجود ہے ماہرین کا ایک گروہ اس خیال کا حامل ہے کہ اصطلاحات کا ترجمہ کرنے کی بجائے ان کو اصل بمطابق نقل اپنی زبان میں شامل کر لینا چاہیے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تراجم کے مباحث ‘‘ جناب ابو بکر فاروقی کی مرتب شدہ ہے ۔ مرتب موصوف نے اس کتاب میں ترجمہ کےفن کے متعلق مختلف قلمکاروں کے 38 مستند مضامین کو ذیلی فصلوں میں تقسیم کیا ہے ۔ موصوف نے اپنی مرتب کرد ہ کتاب میں ترجمے کی ضرورت ، اہمیت ترجمہ کے اصول ومبادیات اور فنی مباحث ، ترجمہ کے مسائل اور مشکلات کے مباحث ، ترجمہ روایت کے مباحث ، ترجمہ اصطلاحات کے مباحث کے عنوانات سے مضامین کو مرتب کیا ہے ۔نیز مرتب نے تراجم کے متعلق ان نایاب مقالات کو مرتب کردیا ہے جو اب مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب نہیں تھے ۔ ان کے ساتھ کچھ ایسے مقالات بھی جو مختلف رسائل میں حالیہ برسوں میں شائع ہوئے مگر کسی اور ترجمہ کے حوالے مرتب کردہ کتاب میں جگہ نہ پاسکے وہ بھی اس کتاب میں شامل کردئیے گئے ہیں ۔
Share
