Skip to product information
1 of 1

Thebooksplatform

Liberalism aur Adam Itmenani

Liberalism aur Adam Itmenani

Regular price Rs.900.00 PKR
Regular price Sale price Rs.900.00 PKR
Sale Sold out
Pages

یہ کتاب لبرل ازم کو درپیش آنے والے مسائل پر مبنی ہے، جو دائیں اور بائیں دونوں طرف سے اٹھ رہے ہیں۔ اس کے مصنف مشہور لکھاری ہیں جنہوں نے دی اوریجنز آف پولیٹیکل آرڈر جیسی مقبول کتاب لکھی۔

کلاسیکی لبرل ازم اس وقت بحران کا شکار ہے۔ یہ سوچ یورپ کی مذہبی اور قومی جنگوں کے بعد سامنے آئی تھی۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ مختلف قوموں اور عقیدوں والے معاشرے کو ایسے اصولوں پر چلایا جائے جو سب کے لیے برابر ہوں۔ اس کی بنیاد مساوات اور قانون کی حکمرانی ہے۔ اس میں ہر فرد کو یہ حق دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق گزارے اور حکومت اس میں مداخلت نہ کرے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ لبرل ازم ہمیشہ اپنے وعدوں پر پورا نہیں اترا۔ مثال کے طور پر امریکہ میں لمبے عرصے تک سب کو برابر کے حقوق نہیں ملے۔ یہ سوال کہ کن لوگوں کو مکمل انسان مانا جائے اور کنہیں بنیادی حقوق دیے جائیں، صدیوں تک متنازع رہا۔ عورتوں، سیاہ فاموں، اور ایل جی بی ٹی کیو+ افراد کو یہ حقوق صرف حالیہ برسوں میں ملے ہیں۔

قدامت پسندوں کا خیال ہے کہ لبرل ازم نے مشترکہ زندگی کی اہمیت ختم کر دی ہے۔ مشہور فلسفی فرانسس فوکویاما اپنی اس کتاب میں لکھتے ہیں کہ حالیہ دہائیوں میں لبرل ازم کو دونوں طرف سے انتہا تک لے جایا گیا ہے۔ دائیں بازو کے نیو لبرلز نے معاشی آزادی کو سب کچھ بنا دیا، اور بائیں بازو کے ترقی پسند گروہوں نے انسانیت کے بجائے شناخت کو سیاست کا مرکز بنا لیا۔ اس کے نتیجے میں معاشرہ تقسیم ہوتا گیا اور جمہوریت خطرے میں آ گئی۔

یہ مختصر اور آسان کتاب آج کے سیاسی مسائل کی وضاحت کرتی ہے۔ فوکویاما اس میں اکیسویں صدی کے لیے ایک متوازن اور مضبوط لبرل ازم کی حمایت کرتے ہیں۔

View full details